Thursday 24 October 2013

طاقت اور جنگ کا فلسفہ

نطشے کی مونچھیں بڑی اور فلسفہ خطرناک تھا . اس فکر سے ہٹلر نے جنم لیا .ہٹلر کی مونچھیں چھو ٹی تھیں مگر سوچ ویسی ہی سفّاک تھی ہمارے چوٹی کے , بغیر داڑھی کے مسلمان ، علامہ اقبال، نے اس فلسفے کو مشرف با اسلام کر دیا جس سے طالبان پیدا ھوئے جن کے داڑھی بھی تھی اور ،انہوں نے ،اس فکر کے تحت ، درندگی کو ایک نئے معنی بھی عطا کیے
ہماری امن کی فاختاؤں کو جس جنگل میں جانے کی خواہش ہے وہاں معصوم کبوتروں پر" جھپٹنا پلٹنا ،پلٹ کر جھپٹنا "،محض لہو گرم رکھنے کا ایک بہانہ ہے .جب طاقت و غلبہ نصب العین ہو تو سفّاکی سب سے بڑا ہنر ٹھہرتی ہے.
کوئی بتا سکتا ہے بھیڑ اور بھیڑیے کے امن مذاکرات کا ممکنہ ایجنڈا کیا ہو سکتا ہے ؟

~ Kay 

Saturday 19 October 2013

مذھب اور انسان

مذھب انسان کے لئے اتارا گیا یا انسان مذھب کے لئے ؟.دونوں خد ا کی تخلیق ہیں تو پھر "اشرف المخلوقات " کے رتبے پر فائز ہونے کے باوجود انسان مذھب سے ہیچ تر کیسے ٹھہرا ؟ اگر مذھب کا مقصد انسان کی بہتری اور فلاح ہے تو اس میں ناکامی پر ،اپنی بقا کے لیے ، اسے انسانی خون سے خراج وصول کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا .عقیدے گولیوں کی طرح سینوں میں اتارے نہیں جا سکتے . حرف چاہے کتنے ہی مقدس کیوں نہ ہوں انسان سے اقدس نہیں ہوتے .

~ Kay

عید قربان

 پھر شہر بے امان میں ا علا ن ہوا ہے
اس درد کا چارہ ہے کہ آسان ہوا ہے
گلیوں میں مری ,خون کی بو, آج بھی پھیلی
مذھب پہ کوئی آج بھی قربان ہوا ہے .



~ Kay